Responsive Ad Slot

test banner

Latest

epicks

میں ڈھونڈتا ہوں جسے وہ جہاں نہیں ملتا

میں ڈھونڈتا ہوں جسے وہ جہاں نہیں ملتا 
نئی زمین نیا آسماں نہیں ملتا

نئی زمین نیا آسماں بھی مل جائے 
نئے بشر کا کہیں کچھ نشاں نہیں ملتا

وہ تیغ مل گئی جس سے ہوا ہے قتل مرا 
کسی کے ہاتھ کا اس پر نشاں نہیں ملتا

وہ میرا گاؤں ہے وہ میرے گاؤں کے چولھے 
کہ جن میں شعلے تو شعلے دھواں نہیں ملتا

جو اک خدا نہیں ملتا تو اتنا ماتم کیوں 
یہاں تو کوئی مرا ہم زباں نہیں ملتا

کھڑا ہوں کب سے میں چہروں کے ایک جنگل میں 
تمہارے چہرے کا کچھ بھی یہاں نہیں ملتا 

No comments

Post a Comment

Comment with in Society Respect....

Thanks

Don't Miss
© all rights reserved
made with by Sajid Sarwar Sajid